میکسیکو سٹی، 13نومبر(ایجنسی) انسانی اسمگلروں نے امریکہ اور میکسیکو میں ہزاروں لڑکیوں کی زندگی کو جہنم بنا کر رکھ دیا ہے. اس کا انکشاف حال میں انسانی اسمگلروں کے چنگل سے بچ کر نکلی میکسیکو سٹی کی رہنے والی Karla Jacinto نے کیا ہے. کارلا نے دردناک انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ چار سال کے دوران اس کے ساتھ قریب 43 ہزار 200 بار عصمت ریزی کی گئی۔ یہی نہیں، ہر دن 30 سے زیادہ لوگ اس کے ساتھ آبروریزی کرتے تھے.
style="font-family: 'Jameel Noori Nastaleeq'; font-size: 18px; text-align: start;">کارلا نے کہا کہ اس کے بچپن میں ہی ماں نے چھوڑ دیا تھا. پانچ سال کی عمر میں ہی اس کے ساتھ ایک رشتہ دار نے جنسی استحصال کیا. کارلا نے کہا کہ جب میں 12 سال کی تھی، پھر ایک اسمگلر مجھے محبت کے سبز باغ دکھا کر اپنے ساتھ لے گیا. کارلا نے انکشاف کیا کہ 12 سال کی ہونے پر اسے 22 سال کا ایک نوجوان گفٹ، پیسہ اور کار کا لالچ دے کر Tenancingo شہر لے گیا. اس شہر کو جنسی-ٹریڈ کا بڑا مرکز سمجھا جاتا ہے.